"حاج آقا علی کے گھر" کے نام سے مشہور یہ عمارت ایران کے ریگستانی علاقوں کے روائتی انداز میں تعمیر کی گئی ہے۔
اس عمارت کی خاص بات یہ ہے کہ اسے کچی اینٹوں سے بنایا گیا ہے۔ اس کی تعمیر میں یزد اور رفسنجان شہر کے ماہرین نے اپنے ہنر کا جلوہ پیش کیا ہے۔
حاج آقا علی نے قاچاری دور سلطنت میں یہ عمارت اپنی رہائش کے لیے تعمیر کی تھی اور آج پوری دنیا اس شاندار عمارت سے لطف اندوز ہو رہی ہے۔
اس عمارت کے قریب ہی قاسم آباد شہر کا تاریخی بازار، کاریز، مسجد، حمام اور کارواں سرا واقع ہے۔
سن 1995 میں اس تاریخی عمارت کو قومی ورثے کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔
حاج آقا علی عمارت میں ایرانی، رومی، یونانی اور ہندوستانی آرٹ بھی استعمال کیا گیا ہے جسے دیکھنے کے لیے ایران کے مختلف شہروں کے ساتھ ساتھ دنیا بھر سے سیاح رفسنجان شہر کا رخ کرتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ